Actions

تسليم و رضا

From IQBAL

تسليم_و_رضا

ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا

پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا

ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہتا

ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا

فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند

مقصود ہے کچھ اور ہی تسليم و رضا کا

جرات ہو نمو کی تو فضا تنگ نہيں ہے

اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہيں ہے