Actions

بلاغت

From IQBAL

Revision as of 11:41, 10 July 2018 by Muzalfa.ihsan (talk | contribs) (Created page with "<div dir="rtl"> ’’ طلوعِ اسلام‘‘ کا زمانۂ تصنیف بانگِ درا کا دورِ اختتام ہے۔ اس دور میں اقبال کے ہاں و...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

’’ طلوعِ اسلام‘‘ کا زمانۂ تصنیف بانگِ درا کا دورِ اختتام ہے۔ اس دور میں اقبال کے ہاں وہ پختگی آچکی تھی جس کی حقیقی شکل بالِ جبریل کی نظموں میں نظر آتی ہے مگر اس کی ابتدائی جھلکیاں ’’ طلوعِ اسلام ‘‘ میں بھی موجود ہیں۔ یہاں انھوں نے تاریخ اسلام اور مختلف زمانوں اور علاقوں کے مسلمانوں کی قومی خصوصیات اور شخصی خوبیوں کی طرف بڑے بلیغ اشارے کیے ہیں۔ بعض اشعار تو بلاغت و جامعیّت کا شاہ کار ہیں، مثلاً: عطا مومن کو پھر درگاہِ حق سے ہونے والا ہے شکوہِ ترکمانی‘ ذہن ہندی‘ نطقِ اعرابی _______ حقیقت ایک ہے ہر شے کی‘ خاکی ہو کہ نوری ہو لہو خورشید کا ٹپکے اگر ذرے کا دل چیریں _______ اگر عثمانیوں پر کوہ غم ٹوٹا تو کیا غم ہے کہ خونِ صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا