Actions

اہل ہنر سے

From IQBAL

"

اہل ہنر سے

مہر و مہ و مشتري ، چند نفس کا فروغ

عشق سے ہے پائدار تيري خودي کا وجود

تيرے حرم کا ضمير اسود و احمر سے پاک

ننگ ہے تيرے ليے سرخ و سپيد و کبود

تيري خودي کا غياب معرکہ ذکر و فکر

تيري خودي کا حضور عالم شعر و سرود

روح اگر ہے تري رنج غلامي سے زار

تيرے ہنر کا جہاں دير و طواف و سجود

اور اگر باخبر اپني شرافت سے ہو

تيري سپہ انس و جن ، تو ہے امير جنود