اہل ہنر سے
From IQBAL
Revision as of 20:21, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " مہر و مہ و مشتري ، چند نفس کا فروغ عشق سے ہے پائدار تيري خودي کا وجود تيرے حرم کا ضمير اسود و احمر...")
مہر و مہ و مشتري ، چند نفس کا فروغ عشق سے ہے پائدار تيري خودي کا وجود تيرے حرم کا ضمير اسود و احمر سے پاک ننگ ہے تيرے ليے سرخ و سپيد و کبود تيري خودي کا غياب معرکہ ذکر و فکر تيري خودي کا حضور عالم شعر و سرود روح اگر ہے تري رنج غلامي سے زار تيرے ہنر کا جہاں دير و طواف و سجود
اور اگر باخبر اپني شرافت سے ہو تيري سپہ انس و جن ، تو ہے امير جنود