اسیری
From IQBAL
اسیری
ہے اسیری اعتبار افزا جو ہو فطرت بلند
قطرئہ نیساں ہے زندان صدف سے ارجمند
مشک اذفر چیز کیا ہے، اک لہو کی بوند ہے
مشک بن جاتی ہے ہو کر نافہ آہو میں بند
ہر کسی کی تربیت کرتی نہیں قدرت، مگر
کم ہیں وہ طائر کہ ہیں دام وقفس سے بہرہ مند
شہپر زاغ و زغن در بند قید و صید نیست
ایں سعادت قسمت شہباز و شاہیں کردہ اند