Difference between revisions of "اسرار پيدا"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگ...") |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي | اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي | ||
+ | |||
ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد | ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد | ||
ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے | ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے | ||
+ | |||
وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد | وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد | ||
موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے | موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے | ||
+ | |||
پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد | پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد | ||
+ | |||
شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا | شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا | ||
+ | |||
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد | پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد |
Revision as of 15:23, 25 May 2018
اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي
ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد
ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے
وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد
موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے
پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد
شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد