Actions

Difference between revisions of "آگاہي"

From IQBAL

(Created page with " نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس نہيں ہے اپني خودي کے مقام سے آگاہ خودي کو جس نے فلک سے بلند تر...")
 
Line 1: Line 1:
  
 
نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس
 
نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس
 +
 
نہيں ہے اپني خودي کے مقام سے آگاہ
 
نہيں ہے اپني خودي کے مقام سے آگاہ
  
 
خودي کو جس نے فلک سے بلند تر ديکھا
 
خودي کو جس نے فلک سے بلند تر ديکھا
 +
 
وہي ہے مملکت صبح و شام سے آگاہ
 
وہي ہے مملکت صبح و شام سے آگاہ
  
 
وہي نگاہ کے ناخوب و خوب سے محرم
 
وہي نگاہ کے ناخوب و خوب سے محرم
 +
 
وہي ہے دل کے حلال و حرام سے آگاہ
 
وہي ہے دل کے حلال و حرام سے آگاہ

Revision as of 15:21, 25 May 2018

نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس

نہيں ہے اپني خودي کے مقام سے آگاہ

خودي کو جس نے فلک سے بلند تر ديکھا

وہي ہے مملکت صبح و شام سے آگاہ

وہي نگاہ کے ناخوب و خوب سے محرم

وہي ہے دل کے حلال و حرام سے آگاہ