Actions

'فنی تجزیہ'

From IQBAL

’’ذوق و شوق‘‘ ترکیب بند ہیئت کے پانچ بندوں پر مشتمل ہے اور بحر رجز مثمن مطوّی مخبون میں ہے۔ بحر کے ارکان یہ ہیں: مُفْتَعِلُنُ مَفَاعِلُنُ مُفْتَعِلُنُ مَفَاعِلُنُ ٭موضوع اور وسیلۂ اظہار میں ہم آہنگی: ’’ذوق وشوق‘‘ میں شاعر نے موضوع کی مناسبت سے اظہارِ خیال کے مختلف وسیلے اختیار کیے ہیں۔ اس کی کوشش رہی ہے کہ وہ جس ماحول کوپیش کر رہا ہے ‘ اس کے وسیلہ ہاے اظہار‘ ماحول و موضوع سے ہم آہنگ ہوں۔ نظم کے آغاز میں شاعر سرزمین حجاز کا جو تخئیلی منظر پیش کرتا ہے ‘ پیش کش اور بیان کا انداز اور زبان کی نوعیت بھی اس سرزمین اور متعلقات سے مناسبت رکھتی ہے۔ نظم کے بعد کے حصے میں بھی یہی صورت ہے۔ کوہِ اِضم‘ برگِ نخیل‘ ریگِ نواحِ کاظمہ‘ بت کدۂ تصو ّرات‘ معنیِ دیریاب‘ صداے جبریل‘ قافلۂ حجاز‘ گیسوے دجلہ و فرات‘ صدقِ خلیل ؑ ‘ صبرِ حسینؓ ‘ ذرۂ ریگ‘ معرکۂ وجود‘ عشق تمام مصطفیٰ‘ عقل تمام بولہب اور دوسری بہت سی تراکیب، تلمیحات اور الفاظ بجاے خود بلیغ ہیں۔