Tere Seene Mein Dam Hai, Dil Nahin Hai
From IQBAL
Revision as of 11:19, 1 June 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<Center> '''ترے سینے میں دم ہے، دل نہیں ہے''' ترے سینے میں دم ہے، دل نہیں ہے ترا دم گرمی محفل نہیں ہے گز...")
ترے سینے میں دم ہے، دل نہیں ہے
ترے سینے میں دم ہے، دل نہیں ہے ترا دم گرمی محفل نہیں ہے
گزر جا عقل سے آگے کہ یہ نور چراغ راہ ہے، منزل نہیں ہے