ساقی
From IQBAL
Revision as of 19:58, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> == ساقی == نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے <br> مزا تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی<br> جو بادہ ک...")
ساقی
نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو جب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی
جو بادہ کش تھے پرانے، وہ اٹھتے جاتے ہیں
کہیں سے آب بقائے دوام لے ساقی!
کٹی ہے رات تو ہنگامہ گستری میں تری
سحر قریب ہے، اللہ کا نام لے ساقی!