Difference between revisions of "سلطانی"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
− | + | <div dir="rtl"> | |
کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے | کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے | ||
Line 28: | Line 28: | ||
رہی نہ تيرے ستاروں ميں وہ درخشانی | رہی نہ تيرے ستاروں ميں وہ درخشانی | ||
+ | </div> |
Revision as of 21:04, 25 May 2018
کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے
وہ فقر جس ميں ہے بے پردہ روح قرآنی
خودی کو جب نظر آتی ہے قاہری اپنی
يہی مقام ہے کہتے ہيں جس کو سلطانی
يہی مقام ہے مومن کی قوتوں کا عيار
اسی مقام سے آدم ہے ظل سبحانی
يہ جبر و قہر نہيں ہے ، يہ عشق و مستی ہے
کہ جبر و قہر سے ممکن نہيں جہاں بانی
کيا گيا ہے غلامی ميں مبتلا تجھ کو
کہ تجھ سے ہو نہ سکی فقر کی نگہبانی
مثال ماہ چمکتا تھا جس کا داغ سجود
خريد لی ہے فرنگی نے وہ مسلمانی
ہوا حريف مہ و آفتاب تو جس سے
رہی نہ تيرے ستاروں ميں وہ درخشانی