Difference between revisions of "Karain Ge Ahl-e-Nazar Taza Bastiyan Abad"
From IQBAL
Line 23: | Line 23: | ||
رشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم | رشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم | ||
عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد | عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد | ||
− | < | + | </Center> |
Revision as of 15:56, 27 May 2018
کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد
کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد
مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد
یہ مدرسہ، یہ جواں، یہ سرور و رعنائی انھی کے دم سے ہے میخانہ فرنگ آباد
نہ فلسفی سے، نہ ملا سے ہے غرض مجھ کو یہ دل کی موت، وہ اندیشہ و نظر کا فساد
فقیہ شہر کی تحقیر! کیا مجال مری مگر یہ بات کہ میں ڈھونڈتا ہوں دل کی کشاد
خرید سکتے ہیں دنیا میں عشرت پرویز خدا کی دین ہے سرمایہ غم فرہاد
کیے ہیں فاش رموز قلندری میں نے کہ فکر مدرسہ و خانقاہ ہو آزاد
رشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد