Actions

موج دریا

From IQBAL

Revision as of 21:25, 24 May 2018 by Sana Maqsood (talk | contribs) (Created page with " <center> ==موج دریا== مضطرب رکھتا ہے میرا دل بے تاب مجھے<br> عین ہستی ہے تڑپ صورت سیماب مجھے<br> موج ہے نا...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

موج دریا

مضطرب رکھتا ہے میرا دل بے تاب مجھے
عین ہستی ہے تڑپ صورت سیماب مجھے

موج ہے نام مرا، بحر ہے پایاب مجھے
ہو نہ زنجیر کبھی حلقہء گرداب مجھے

آب میں مثل ہوا جاتا ہے توسن میرا
خار ماہی سے نہ اٹکا کبھی دامن میرا


میں اچھلتی ہوں کبھی جذب مہ کامل سے
جوش میں سر کو پٹکتی ہوں کبھی ساحل سے

ہوں وہ رہرو کہ محبت ہے مجھے منزل سے
کیوں تڑپتی ہوں، یہ پوچھے کوئی میرے دل سے

زحمت تنگی دریا سے گریزاں ہوں میں
وسعت بحر کی فرقت میں پریشاں ہوں میں