Actions

منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا

From IQBAL

Revision as of 19:26, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> == انسان == منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا <br> محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے<br> رفتار کی لذ...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

انسان

منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے

رفتار کی لذت کا احساس نہیں اس کو
فطرت ہی صنوبر کی محروم تمنا ہے

تسلیم کی خوگر ہے جو چیز ہے دنیا میں
انسان کی ہر قوت سرگرم تقاضا ہے

اس ذرے کو رہتی ہے وسعت کی ہوس ہر دم
یہ ذرہ نہیں، شاید سمٹا ہوا صحرا ہے

چاہے تو بدل ڈالے ہےئت چمنستاں کی
یہ ہستی دانا ہے، بینا ہے، توانا ہے