Actions

عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس

From IQBAL

Revision as of 01:05, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

"

عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس

عشق طينت ميں فرومايہ نہيں مثل ہوس

پر شہباز سے ممکن نہيں پرواز مگس

يوں بھي دستور گلستاں کو بدل سکتے ہيں

کہ نشيمن ہو عنادل پہ گراں مثل قفس

سفر آمادہ نہيں منتظر بانگ رحيل

ہے کہاں قافلہ موج کو پروائے جرس

گرچہ مکتب کا جواں زندہ نظر آتا ہے

مردہ ہے ، مانگ کے لايا ہے فرنگي سے نفس

پرورش دل کي اگر مد نظر ہے تجھ کو

مرد مومن کي نگاہ غلط انداز ہے بس