Actions

زمين و آسماں

From IQBAL

Revision as of 01:04, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

زمين_و_آسماں

ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں

اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا

ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں

اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا

شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی

تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا