Actions

زمين و آسماں

From IQBAL

زمين_و_آسماں

ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں

اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا

ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں

اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا

شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی

تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا