Actions

خلوت

From IQBAL

Revision as of 01:06, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

"

خلوت

رسوا کيا اس دور کو جلوت کي ہوس نے

روشن ہے نگہ ، آئنہ دل ہے مکدر

بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپني حدوں سے

ہو جاتے ہيں افکار پراگندہ و ابتر

آغوش صدف جس کے نصيبوں ميں نہيں ہے

وہ قطرہ نيساں کبھي بنتا نہيں گوہر

خلوت ميں خودي ہوتي ہے خودگير ، و ليکن

خلوت نہيں اب دير و حرم ميں بھي ميسر