Actions

خلوت

From IQBAL

"

خلوت

رسوا کيا اس دور کو جلوت کي ہوس نے

روشن ہے نگہ ، آئنہ دل ہے مکدر

بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپني حدوں سے

ہو جاتے ہيں افکار پراگندہ و ابتر

آغوش صدف جس کے نصيبوں ميں نہيں ہے

وہ قطرہ نيساں کبھي بنتا نہيں گوہر

خلوت ميں خودي ہوتي ہے خودگير ، و ليکن

خلوت نہيں اب دير و حرم ميں بھي ميسر