Actions

جہاد

From IQBAL

Revision as of 01:04, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

جہاد

فتویِِ' ہے شيخ کا يہ زمانہ قلم کا ہے

دنيا ميں اب رہی نہيں تلوار کارگر

ليکن جناب شيخ کو معلوم کيا نہيں؟

مسجد ميں اب يہ وعظ ہے بے سود و بے اثر

تيغ و تفنگ دست مسلماں ميں ہے کہاں

ہو بھی، تو دل ہيں موت کی لذت سے بے خبر

کافر کی موت سے بھی لرزتا ہو جس کا دل

کہتا ہے کون اسے کہ مسلماں کی موت مر

تعليم اس کو چاہيے ترک جہاد کی

دنيا کو جس کے پنجہ خونيں سے ہو خطر

باطل کی فال و فر کی حفاظت کے واسطے

يورپ زدہ ميں ڈوب گيا دوش تا کمر

ہم پوچھتے ہيں شيخ کليسا نواز سے

مشرق ميں جنگ شر ہے تو مغرب ميں بھی ہے شر

حق سے اگر غرض ہے تو زيبا ہے کيا يہ بات

اسلام کا محاسبہ، يورپ سے درگزر