Actions

ایک حاجی مدینے کے راستے میں

From IQBAL

Revision as of 18:39, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> == ایک حاجی مدینے کے راستے میں == قافلہ لوٹا گیا صحرا میں اور منزل ہے دور <br> اس بیاباں یعنی بحر...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ایک حاجی مدینے کے راستے میں

قافلہ لوٹا گیا صحرا میں اور منزل ہے دور
اس بیاباں یعنی بحر خشک کا ساحل ہے دور
ہم سفر میرے شکار دشنہء رہزن ہوئے
بچ گئے جو، ہو کے بے دل سوئے بیت اللہ پھرے
اس بخاری نوجواں نے کس خوشی سے جان دی !
موت کے زہراب میں پائی ہے اس نے زندگی
خنجر رہزن اسے گویا ہلال عید تھا
'ہائے یثرب' دل میں، لب پر نعرہ توحید تھا
خوف کہتا ہے کہ یثرب کی طرف تنہا نہ چل
شوق کہتا ہے کہ تو مسلم ہے، بے باکانہ چل
بے زیارت سوئے بیت اللہ پھر جاوں گا کیا
عاشقوں کو روز محشر منہ نہ دکھلاوں گا کیا
خوف جاں رکھتا نہیں کچھ دشت پیمائے حجاز
ہجرت مدفون یثرب میں یہی مخفی ہے راز
گو سلامت محمل شامی کی ہمراہی میں ہے
عشق کی لذت مگر خطروں کے جاں کاہی میں ہے
آہ! یہ عقل زیاں اندیش کیا چالاک ہے
اور تاثر آدمی کا کس قدر بے باک ہے