Actions

Zmastani Hawa Mein Garcha thi shamsheer ki Taizi

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی 

نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر خیزی

کہیں سرمایہ محفل تھی میری گرم گفتاری 

کہیں سب کو پریشاں کر گئی میری کم آمیزی

زمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں میں ہو پھر کیا! 

طریق کوہکن میں بھی وہی حیلے ہیں پرویزی

جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو 

جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی

سواد رومة الکبرے میں دلی یاد آتی ہے 

وہی عبرت، وہی عظمت، وہی شان دل آویزی