Actions

Difference between revisions of "Ye Kon Ghazal Khawan Hai Pur Soz o Nishat Angaiz"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز''' یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز اندیشہ دانا...")
 
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
(2 intermediate revisions by 2 users not shown)
Line 11: Line 11:
 
خون دل شیراں ہو جس فقر کی دستاویز
 
خون دل شیراں ہو جس فقر کی دستاویز
  
 +
 
  اے حلقہ درویشاں! وہ مرد خدا کیسا  
 
  اے حلقہ درویشاں! وہ مرد خدا کیسا  
ہو جس کے گریباں میں ہنگامہ رستا خیز
+
ہو جس کے گریباں میں ہنگامہ رستا خیز
  
 
   جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن  
 
   جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن  
 
   جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز!
 
   جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز!
  
      کرتی ہے ملوکیت آثار جنوں پیدا  
+
    اللہ کے نشتر ہیں تیمور ہو یا چنگیز
+
  کرتی ہے ملوکیت آثار جنوں پیدا  
 +
  اللہ کے نشتر ہیں تیمور ہو یا چنگیز
 +
 
  
 
یوں داد سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس  
 
یوں داد سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس  
 
یہ کافر ہندی ہے بے تیغ و سناں خوں ریز
 
یہ کافر ہندی ہے بے تیغ و سناں خوں ریز
 
</center>
 
</center>

Latest revision as of 01:07, 20 July 2018

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز اندیشہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز

گو فقر بھی رکھتا ہے انداز ملوکانہ نا پختہ ہے پرویزی بے سلطنت پرویز

اب حجرہ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی خون دل شیراں ہو جس فقر کی دستاویز


اے حلقہ درویشاں! وہ مرد خدا کیسا 

ہو جس کے گریباں میں ہنگامہ رستا خیز

 جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن 
 جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز!


 کرتی ہے ملوکیت آثار جنوں پیدا 
  اللہ کے نشتر ہیں تیمور ہو یا چنگیز


یوں داد سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس یہ کافر ہندی ہے بے تیغ و سناں خوں ریز