Actions

Tha Jahan Madrasa-e-Sheri-o-Shahanshahi

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی

تھا جہاں مدرسہ شیری و شاہنشاہی 

آج ان خانقہوں میں ہے فقط روباہی

نظر آئی نہ مجھے قافلہ سالاروں میں 

وہ شبانی کہ ہے تمہید کلیم اللہی

لذت نغمہ کہاں مرغ خوش الحاں کے لیے 

آہ، اس باغ میں کرتا ہے نفس کوتاہی

ایک سرمستی و حیرت ہے سراپا تاریک 

ایک سرمستی و حیرت ہے تمام آگاہی

صفت برق چمکتا ہے مرا فکر بلند 

کہ بھٹکتے نہ پھریں ظلمت شب میں راہی