Actions

Difference between revisions of "Taza phir Danish-E-Hazir Ne kiye Sehr-E-Qadim"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم''' تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم گزر اس عہد میں ممک...")
 
(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
Line 1: Line 1:
<center>
 
'''تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم'''
 
  
تازہ پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم
 
گزر اس عہد میں ممکن نہیں بے چوب کلیم
 
 
عقل عیار ہے، سو بھیس بنا لیتی ہے
 
عشق بے چارہ نہ ملا ہے نہ زاہد نہ حکیم!
 
 
عیش منزل ہے غریبان محبت پہ حرام
 
سب مسافر ہیں، بظاہر نظر آتے ہیں مقیم
 
 
ہے گراں سیر غم راحلہ و زاد سے تو
 
کوہ و دریا سے گزر سکتے ہیں مانند نسیم
 
 
مرد درویش کا سرمایہ ہے آزادی و مرگ
 
ہے کسی اور کی خاطر یہ نصاب زر و سیم
 
</Center>
 

Revision as of 01:18, 12 July 2018