Actions

Difference between revisions of "Shaur-o-Hosh-o-Khirad Ka Mu'amla Hai Ajeeb"

From IQBAL

(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
Line 1: Line 1:
<Center>
 
'''شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب'''
 
  
شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
 
مقام شوق میں ہیں سب دل و نظر کے رقیب
 
 
میں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیا ہو گا
 
مسائل نظری میں الجھ گیا ہے خطیب
 
 
اگرچہ میرے نشیمن کا کر رہا ہے طواف
 
مری نوا میں نہیں طائر چمن کا نصیب
 
 
سنا ہے میں نے سخن رس ہے ترک عثمانی
 
سنائے کون اسے اقبال کا یہ شعر غریب
 
 
سمجھ رہے ہیں وہ یورپ کو ہم جوار اپنا
 
ستارے جن کے نشیمن سے ہیں زیادہ قریب!
 
 
</Center>
 

Revision as of 01:24, 12 July 2018