Actions

Difference between revisions of "Puuch us Se Maqbul Hai fitrat ki Gavahi"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی''' پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی تو صاحب منزل ہ...")
 
(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
Line 1: Line 1:
<center>
 
'''پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی'''
 
  
پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
 
تو صاحب منزل ہے کہ بھٹکا ہوا راہی
 
 
کافر ہے مسلماں تو نہ شاہی نہ فقیری
 
مومن ہے تو کرتا ہے فقیری میں بھی شاہی
 
 
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا
 
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
 
 
کافر ہے تو ہے تابع تقدیر مسلماں
 
مومن ہے تو وہ آپ ہے تقدیر الہی
 
 
میں نے توکیا پردئہ اسرار کو بھی چاک
 
دیرینہ ہے تیرا مرض کور نگاہی
 
</Center>
 

Revision as of 01:09, 12 July 2018