Actions

Punjab Ke Dehqan Se

From IQBAL

پنچاب کے دہقان سے

بتا کیا تری زندگی کا ہے راز ہزاروں برس سے ہے تو خاک باز

اسی خاک میں دب گئی تیری آگ سحر کی اذاں ہوگئی، اب تو جاگ!

زمیں میں ہے گو خاکیوں کی برات نہیں اس اندھیرے میں آب حیات

زمانے میں جھوٹا ہے اس کا نگیں جو اپنی خودی کو پرکھتا نہیں

بتان شعوب و قبائل کو توڑ رسوم کہن کے سلاسل کو توڑ

یہی دین محکم، یہی فتح باب کہ دنیا میں توحید ہو بے حجاب

بخاک بدن دانہء دل فشاں کہ ایں دانہ داردز حاصل نشاں