Actions

Pehla musheer

From IQBAL

Revision as of 17:36, 24 May 2018 by Ghanwa (talk | contribs) (Created page with " پہلامُشیر اس میں کیا شک ہے کہ محکم ہے یہ اِبلیسی نظام پُختہ تر اس سے ہوئے خُوئے غلامی میں عوام ہے...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

پہلامُشیر

اس میں کیا شک ہے کہ محکم ہے یہ اِبلیسی نظام پُختہ تر اس سے ہوئے خُوئے غلامی میں عوام ہے اَزل سے ان غریبوں کے مقدّر میں سجود ان کی فطرت کا تقاضا ہے نمازِ بے قیام آرزو اوّل تو پیدا ہو نہیں سکتی کہیں ہو کہیں پیدا تو مر جاتی ہے یا رہتی ہے خام یہ ہماری سعیِ پیہم کی کرامت ہے کہ آج صوفی و مُلّا مُلوکیّت کے بندے ہیں تمام طبعِ مشرق کے لیے موزُوں یہی افیون تھی ورنہ ’قوّالی‘ سے کچھ کم تر نہیں ’علمِ کلام‘! ہے طواف و حج کا ہنگامہ اگر باقی تو کیا کُند ہو کر رہ گئی مومن کی تیغِ بے نیام کس کی نومیدی پہ حجت ہے یہ فرمانِ جدید؟ ’ہے جہاد اس دَور میں مردِ مسلماںپر حرام!