Actions

Parwaz

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

پرواز

کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے ستم پہ غم کدئہ رنگ و بو کی ہے بنیاد

خدا مجھے بھی اگر بال و پر عطا کرتا 

شگفتہ اور بھی ہوتا یہ عالم ایجاد

دیا جواب اسے خوب مرغ صحرا نے 

غضب ہے، داد کو سمجھا ہوا ہے تو بیداد!

جہاں میں لذت پرواز حق نہیں اس کا 

وجود جس کا نہیں جذب خاک سے آزاد