Actions

Musalman Ke Lahoo Main Hai Saleeqa Dil Nawazi Ka

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

کابل ميں لکھے گئے

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا مروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا

شکایت ہے مجھے یا رب! خداوندان مکتب سے سبق شاہیں بچوں کو دے رہے ہیں خاکبازی کا

بہت مدت کے نخچیروں کا انداز نگہ بدلا کہ میں نے فاش کر ڈالا طریقہ شاہبازی کا

قلندر جز دو حرف لاالہ کچھ بھی نہیں رکھتا فقیہ شہر قاروں ہے لغت ہائے حجازی کا

حدیث بادہ و مینا و جام آتی نہیں مجھ کو نہ کر خارا شگافوں سے تقاضا شیشہ سازی کا

کہاں سے تونے اے اقبال سیکھی ہے یہ درویشی کہ چرچا پادشاہوں میں ہے تیری بے نیازی کا