Actions

Difference between revisions of "Khudi Wo Baihar Hai Jiska Koi kinara Nahi"

From IQBAL

(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
Line 1: Line 1:
 +
<center>
 +
'''خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں'''
  
 +
خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں
 +
تو آبجو اسے سمجھا اگر تو چارہ نہیں
 +
 +
طلسم گنبد گردوں کو توڑ سکتے ہیں
 +
زجاج کی یہ عمارت ہے، سنگ خارہ نہیں
 +
 +
خودی میں ڈوبتے ہیں پھر ابھر بھی آتے ہیں
 +
مگر یہ حوصلہ مرد ہیچ کارہ نہیں
 +
 +
ترے مقام کو انجم شناس کیا جانے
 +
کہ خاک زندہ ہے تو، تابع ستارہ نہیں
 +
 +
یہیں بہشت بھی ہے، حور و جبرئیل بھی ہے
 +
تری نگہ میں ابھی شوخی نظارہ نہیں
 +
 +
مرے جنوں نے زمانے کو خوب پہچانا
 +
وہ پیرہن مجھے بخشا کہ پارہ پارہ نہیں
 +
 +
غضب ہے، عین کرم میں بخیل ہے فطرت
 +
کہ لعل ناب میں آتش تو ہے، شرارہ نہیں
 +
</Center>

Latest revision as of 01:08, 20 July 2018

خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں

خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں تو آبجو اسے سمجھا اگر تو چارہ نہیں

طلسم گنبد گردوں کو توڑ سکتے ہیں 

زجاج کی یہ عمارت ہے، سنگ خارہ نہیں

خودی میں ڈوبتے ہیں پھر ابھر بھی آتے ہیں 

مگر یہ حوصلہ مرد ہیچ کارہ نہیں

ترے مقام کو انجم شناس کیا جانے 

کہ خاک زندہ ہے تو، تابع ستارہ نہیں

یہیں بہشت بھی ہے، حور و جبرئیل بھی ہے 

تری نگہ میں ابھی شوخی نظارہ نہیں

مرے جنوں نے زمانے کو خوب پہچانا 

وہ پیرہن مجھے بخشا کہ پارہ پارہ نہیں

غضب ہے، عین کرم میں بخیل ہے فطرت 

کہ لعل ناب میں آتش تو ہے، شرارہ نہیں