Actions

Kho Na Ja Iss Sehar-o-Sham Mein Ae Sahib-e-Hosh !

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!

کھو نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش!

اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش

کس کو معلوم ہے ہنگامہ فردا کا مقام 

مسجد و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش

میں نے پایا ہے اسے اشک سحر گاہی میں 

جس در ناب سے خالی ہے صدف کی آغوش

نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں 

چہرہ روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش!

صاحب ساز کو لازم ہے کہ غافل نہ رہے 

گاہے گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش