Actions

Karain Ge Ahl-e-Nazar Taza Bastiyan Abad

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد


کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد 

مری نگاہ نہیں سوئے کوفہ و بغداد

یہ مدرسہ، یہ جواں، یہ سرور و رعنائی 

انھی کے دم سے ہے میخانہ فرنگ آباد

نہ فلسفی سے، نہ ملا سے ہے غرض مجھ کو 

یہ دل کی موت، وہ اندیشہ و نظر کا فساد

فقیہ شہر کی تحقیر! کیا مجال مری 

مگر یہ بات کہ میں ڈھونڈتا ہوں دل کی کشاد

خرید سکتے ہیں دنیا میں عشرت پرویز 

خدا کی دین ہے سرمایہ غم فرہاد

کیے ہیں فاش رموز قلندری میں نے 

کہ فکر مدرسہ و خانقاہ ہو آزاد

رشی کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم 

عصا نہ ہو تو کلیمی ہے کار بے بنیاد