Actions

Kabhi ay haqiqut muntazir nazar labas mjaz main

From IQBAL

Revision as of 22:38, 24 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں == کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں <br> کہ ہزاروں...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں

کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز میں

طرب آشنائے خروش ہو، تو نوا ہے محرم گوش ہو
وہ سرود کیا کہ چھپا ہوا ہو سکوت پردئہ ساز میں

تو بچابچا کے نہ رکھ اسے، ترا آئنہ ہے وہ آئنہ
کہ شکستہ ہو تو عزیز تر ہے نگاہ آئنہ ساز میں

دم طوف کرمک شمع نے یہ کہا کہ وہ اثرکہن
نہ تری حکایت سوز میں، نہ مری حدیث گداز میں

نہ کہیں جہاں میں اماں ملی، جو اماں ملی تو کہاں ملی
مرے جرم خانہ خراب کو ترے عفو بندہ نواز میں

نہ وہ عشق میں رہیں گرمیاں،نہ وہ حسن میں رہیں
شوخیاں نہ وہ غزنوی میں تڑپ رہی، نہ وہ خم ہے زلف ایاز میں

جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
ترا دل تو ہے صنم آشنا، تجھے کیا ملے گا نماز میں