Actions

Jab Ishq Sikhata Hai Adab-E-Khud Agaahi

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی


جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی  

کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی

عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو 

کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی

نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ! 

کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی

اے طائر لاہوتی! اس رزق سے موت اچھی 

جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولی 

ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہی

آئین جوانمردں، حق گوئی و بے باکی 

اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی