Actions

Difference between revisions of "Hoa Na zore sy us ke koi gir-e-ban chaak"

From IQBAL

(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
Line 1: Line 1:
 +
<center>
 +
'''ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک'''
  
 +
ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک
 +
اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک
 +
 +
مے يقيں سے ضمير حيات ہے پرسوز
 +
مدرسہ يا رب يہ آب آتش ناک نصيب
 +
 +
عروج آدم خاکی کے منتظر ہیں تمام
 +
یہ کہکشاں، یہ ستارے، یہ نیلگوں افلاک
 +
 +
یہی زمانہ حاضر کی کائنات ہے کیا
 +
دماغ روشن و دل تیرہ و نگہ بے باک
 +
 +
تو بے بصر ہو تو یہ مانع نگاہ بھی ہے
 +
وگرنہ آگ ہے مومن، جہاں خس و خاشاک
 +
 +
زمانہ عقل کو سمجھا ہوا ہے مشعل راہ
 +
کسے خبر کہ جنوں بھی ہے صاحب ادراک
 +
 +
جہاں تمام ہے میراث مرد مومن کی
 +
میرے کلام پہ حجت ہے نکتہ لولاک
 +
</Center>

Latest revision as of 01:08, 20 July 2018

ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک

ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک 

اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک

مے يقيں سے ضمير حيات ہے پرسوز

مدرسہ يا رب يہ آب آتش ناک نصيب

عروج آدم خاکی کے منتظر ہیں تمام 

یہ کہکشاں، یہ ستارے، یہ نیلگوں افلاک

یہی زمانہ حاضر کی کائنات ہے کیا 

دماغ روشن و دل تیرہ و نگہ بے باک

تو بے بصر ہو تو یہ مانع نگاہ بھی ہے 

وگرنہ آگ ہے مومن، جہاں خس و خاشاک

زمانہ عقل کو سمجھا ہوا ہے مشعل راہ 

کسے خبر کہ جنوں بھی ہے صاحب ادراک

جہاں تمام ہے میراث مرد مومن کی 

میرے کلام پہ حجت ہے نکتہ لولاک