Actions

Difference between revisions of "Hazaar Khofe Hoo Lekin Zuban Ho Dil ki Rafeeq"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق''' ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے...")
 
(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
Line 1: Line 1:
<center>
 
'''ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق'''
 
  
ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق
 
یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق
 
 
ہجوم کیوں ہے زیادہ شراب خانے میں
 
فقط یہ بات کہ پیر مغاں ہے مرد خلیق
 
 
علاج ضعف یقیں ان سے ہو نہیں سکتا
 
غریب اگرچہ ہیں رازی کے نکتہ ہائے دقیق
 
 
مرید سادہ تو رو رو کے ہو گیا تائب
 
خدا کرے کہ ملے شیخ کو بھی یہ توفیق
 
 
اسی طلسم کہن میں اسیر ہے آدم
 
بغل میں اس کی ہیں اب تک بتان عہد عتیق
 
 
مرے لیے تو ہے اقرار باللساں بھی بہت
 
ہزار شکر کہ ملا ہیں صاحب تصدیق
 
 
اگر ہو عشق تو ہے کفر بھی مسلمانی
 
نہ ہو تو مرد مسلماں بھی کافر و زندیق
 
</center>
 

Revision as of 01:09, 12 July 2018