Durraj ki parwaz mein hai shaukat-e-shaheen
From IQBAL
دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
حیرت میں ہے صیّاد، یہ شاہیں ہے کہ دُرّاج!
ہر قوم کے افکار میں پیدا ہے تلاطُم
مشرق میں ہے فردائے قیامت کی نمود آج
فطرت کے تقاضوں سے ہُوا حشر پہ مجبور
وہ مُردہ کہ تھا بانگِ سرافیل کا محتاج