Actions

Armughan-e-Hijaz

From IQBAL

Revision as of 16:19, 26 May 2018 by Ghanwa (talk | contribs) (رُباعیات)

Armughan-e-hijaz was written by the great philosopher and poet of the subcontinent, Dr. Allama Muhammad Iqbal. It was published in 2002 in the city of lahore, Pakistan.

رُباعیات

  • کُہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد

== مُلاّ زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض ==

  • پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب
  • موت ہے آک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
  • آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
  • گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو
  • دراج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
  • رندوں کو بھی یاد ہیں صوفی کے کمالات
  • نقل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
  • سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے توخیر
  • کھلا جب چمن میں کتب خانہء گل
  • آزاد کی رگ سخت ہے مانندِ رگ سنگ
  • تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
  • دگرگوں جحاں ان کے زور عمل سے
  • نشاں یہیں ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
  • چہ قفرانہ قمار حیات می بازی
  • ضمیر مغرب ہے تاجرانہ، ضمیر مشرق ہے راہبانہ
  • حاجت نہیں اے خطہ گل شرح و بیاں کی
  • خود آگاہی نے سکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی
  • آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور
  • غریب شہر ہوں میں، سن تو لے مری فریاد

اردو نظمیں

  • سر اکبر ہیدری، صدر عازم ہیدراباد دکن کے نام
  • حسین احمد
  • حضرتِ انسان