Actions

Difference between revisions of "Armughan-e-Hijaz"

From IQBAL

(مُلاّ زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض)
Line 52: Line 52:
 
== مُلاّ زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض ==
 
== مُلاّ زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض ==
  
* پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب
+
* [[Pani_Tere_Chashmon_Ka_Tarapta_Huwa_Simaab|پانی تِرے چشموں کا تڑپتا ہُوا سیماب]]
* موت ہے آک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
+
 
* آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
+
* [[Mout_hai_aik_sakht_tar_jis_ka_ghulami_hai_naam|موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام]]
* گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہو
+
 
* دراج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
+
* [[Aaj_woh_kashmir_hai_mehkoom-o-majboor-o-faqeer|آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر]]
* رندوں کو بھی یاد ہیں صوفی کے کمالات  
+
 
نقل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
+
* [[Garam_ho_jata_hai_jab_mehkoom_qaumon_ka_lahoo|گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہُو]]
* سمجھا لہو کی بوند اگر تو اسے توخیر
+
 
* کھلا جب چمن میں کتب خانہء گل
+
* [[Durraj_ki_parwaz_mein_hai_shaukat-e-shaheen|دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہین]]
* آزاد کی رگ سخت ہے مانندِ رگ سنگ
+
 
 +
* [[Rindon_ko_bhi_maloom_hain_sufi_ke_kamalat|رِندوں کو بھی معلوم ہیں صوفی کے کمالات]]
 +
 
 +
[[Nikal_kar_khanqahon_se_ada_kar_rasm-e-shabiri|نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیری]]
 +
 
 +
* [[Samjha_lahoo_ki_boond_agar_tu_isay_to_khair|سمجھا لہُو کی بُوند اگر تُو اسے تو خیر]]
 +
 
 +
* [[Khula_jab_chaman_mein_kutab_khana-e-gul|کُھلا جب چمن میں کُتب خانہء گُل]]
 +
 
 +
* [[Azad_ki_rag_sakht_hai_Manid_rag-e-sang|آزاد کی رگ سخت ہے مانندِ رگِ سنگ]]
 +
 
 
* تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
 
* تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
 +
 
* دگرگوں جحاں ان کے زور عمل سے
 
* دگرگوں جحاں ان کے زور عمل سے
 +
 
* نشاں یہیں ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
 
* نشاں یہیں ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
 
* چہ قفرانہ قمار حیات می بازی
 
* چہ قفرانہ قمار حیات می بازی
Line 73: Line 85:
  
 
<div dir="rtl">
 
<div dir="rtl">
 +
 
== اردو نظمیں ==
 
== اردو نظمیں ==
 
* [[Sir_akbar_haidary_sadar-e-azam_haiderabad_dakan_ke_naam|سر اکبر حیدری، صدرِاعظم حیدرآباد دکن کے نام]]
 
* [[Sir_akbar_haidary_sadar-e-azam_haiderabad_dakan_ke_naam|سر اکبر حیدری، صدرِاعظم حیدرآباد دکن کے نام]]

Revision as of 16:48, 26 May 2018

Armughan-e-hijaz was written by the great philosopher and poet of the subcontinent, Dr. Allama Muhammad Iqbal. It was published in 2002 in the city of lahore, Pakistan.

رُباعیات

  • کُہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد

مُلاّ زادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض

  • تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
  • دگرگوں جحاں ان کے زور عمل سے
  • نشاں یہیں ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
  • چہ قفرانہ قمار حیات می بازی
  • ضمیر مغرب ہے تاجرانہ، ضمیر مشرق ہے راہبانہ
  • حاجت نہیں اے خطہ گل شرح و بیاں کی
  • خود آگاہی نے سکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی
  • آں عزم بلند آور آں سوز جگر آور
  • غریب شہر ہوں میں، سن تو لے مری فریاد