Actions

Aflak sy ata hy Nalon ka Jawab Akhir

From IQBAL

Revision as of 01:08, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر کرتے ہیں خطاب آخر، اٹھتے ہیں حجاب آخر

احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا سوز و تب و تاب اول، سوزو تب و تاب آخر

میں تجھ کو بتاتا ہوں، تقدیر امم کیا ہے شمشیر و سناں اول، طاوس و رباب آخر

میخانہ یورپ کے دستور نرالے ہیں لاتے ہیں سرور اول، دیتے ہیں شراب آخر

کیا دبدبہ نادر، کیا شوکت تیموری ہو جاتے ہیں سب دفتر غرق م ے ناب آخر

خلوت کی گھڑی گزری، جلوت کی گھڑی آئی چھٹنے کو ہے بجلی سے آغوش سحاب آخر

تھا ضبط بہت مشکل اس سیل معانی کا کہہ ڈالے قلندر نے اسرار کتاب آخر