Actions

والدہ اور بھائی سے وابستہ یادیں:

From IQBAL

والدہ کو یاد کرتے ہوئے گزرے ہوئے زمانے سے متعلق حالات و واقعات کا یادآنا ، سلسلۂ خیال کا حصہ ہے۔ اقبال ۱۹۰۵ء سے ۱۹۰۸ء تک کے دور کو یاد کرتے ہیں جب وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے یورپ میں مقیم تھے۔ اس زمانے میں امام بی بی مرحومہ ، اقبال کی سلامتی کے لیے فکر مندر ہتیں، راتوںکو اٹھ اٹھ کر ان کی بخیریت واپسی کے لیے دعائیں مانگتیں اور انھیں ہمیشہ اقبال کے خط کا انتظار رہتا۔ یہاں اقبال اپنی والدہ کی عظمت کے اعتراف میں بتاتے ہیں کہ میری تعلیم و تربیت، میری عظیم والدہ کے ہاتھوں ہوئی ، جن کی مثالی زندگی ہمارے لیے ایک سبق تھی۔ مگر افسوس کہ جب مجھے والدہ کی خدمت کا موقع ملا تو وہ دنیا سے رخصت ہو گئیں، البتہ بڑے بھائی شیخ عطا محمد نے ایک حد تک والدہ کی خدمت کی اور اب والدہ کی وفات پر وہ بھی بچوں کی طرح بلک بلک کر روتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ والدہ نے اپنے پیار ، شفقت اورخدمت کے ذریعے اپنی محبت کا جوبیج ہمارے دلوں میں بویا تھا، غم کا پانی ملنے پر اب وہ ایک پو دے کی صورت اختیار کر گیا ہے اور الفت کا تناور درخت بنتا جارہا ہے۔