Actions

عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں

From IQBAL

Revision as of 20:13, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> == عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں == یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا <br> گیا وہ موسم گ...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں

یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا
گیا وہ موسم گل جس کا رازدار ہوں میں

نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن
انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں

ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو
چمن میں آکے سراپا غم بہار ہوں میں

خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار
خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں

اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے میخانے
گزشتہ بادہ پرستوں کی یادگار ہوں میں

پیام عیش، مسرت ہمیں سناتا ہے
ہلال عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے