عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب
From IQBAL
Revision as of 07:50, 25 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب== عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب<br> عداوت ہے اسے سارے جہاں سے<br> کو...")
عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب
عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب
عداوت ہے اسے سارے جہاں سے
کوئی اب تک نہ یہ سمجھا کہ انساں
کہاں جاتا ہے، آتا ہے کہاں سے
وہیں سے رات کو ظلمت ملی ہے
چمک تارے نے پائی ہے جہاں سے
ہم اپنی درد مندی کا فسانہ
سنا کرتے ہیں اپنے رازداں سے
بڑی باریک ہیں واعظ کی چالیں
لرز جاتا ہے آواز اذاں سے