Actions

صبح چمن

From IQBAL

Revision as of 01:06, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

"

صبح چمن

پھول 

شايد تو سمجھتي تھي وطن دور ہے ميرا

اے قاصد افلاک! نہيں ، دور نہيں ہے


شبنم 

ہوتا ہے مگر محنت پرواز سے روشن

يہ نکتہ کہ گردوں سے زميں دور نہيں ہے


صبح 

مانند سحر صحن گلستاں ميں قدم رکھ

آئے تہ پا گوہر شبنم تو نہ ٹوٹے

ہو کوہ و بياباں سے ہم آغوش ، و ليکن

ہاتھوں سے ترے دامن افلاک نہ چھوٹے