Actions

سلطان ٹيپوکی وصيت

From IQBAL

Revision as of 21:30, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)

تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول

ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول

اے جوئے آب بڑھ کے ہو دريائے تند و تيز

ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھويا نہ جا صنم کدہ کائنات ميں

محفل گداز ! گرمي محفل نہ کر قبول

صبح ازل يہ مجھ سے کہا جبرئيل نے

جو عقل کا غلام ہو ، وہ دل نہ کر قبول

باطل دوئي پسند ہے ، حق لا شريک ہے

شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول