Actions

Difference between revisions of "سرود حلال"

From IQBAL

(Created page with " کھل تو جاتا ہے مغني کے بم و زير سے دل نہ رہا زندہ و پائندہ تو کيا دل کي کشود ہے ابھي سينہ افلاک ميں...")
 
Line 1: Line 1:
  
 
کھل تو جاتا ہے مغني کے بم و زير سے دل
 
کھل تو جاتا ہے مغني کے بم و زير سے دل
 +
 
نہ رہا زندہ و پائندہ تو کيا دل کي کشود
 
نہ رہا زندہ و پائندہ تو کيا دل کي کشود
 +
 
ہے ابھي سينہ افلاک ميں پنہاں وہ نوا
 
ہے ابھي سينہ افلاک ميں پنہاں وہ نوا
 +
 
جس کي گرمي سے پگھل جائے ستاروں کا وجود
 
جس کي گرمي سے پگھل جائے ستاروں کا وجود
 +
 
جس کي تاثير سے آدم ہو غم و خوف سے پاک
 
جس کي تاثير سے آدم ہو غم و خوف سے پاک
 +
 
اور پيدا ہو ايازي سے مقام محمود
 
اور پيدا ہو ايازي سے مقام محمود
 +
 
مہ و انجم کا يہ حيرت کدہ باقي نہ رہے
 
مہ و انجم کا يہ حيرت کدہ باقي نہ رہے
 +
 
تو رہے اور ترا زمزمہ لا موجود
 
تو رہے اور ترا زمزمہ لا موجود
  
 
جس کو مشروع سمجھتے ہيں فقيہان خودي
 
جس کو مشروع سمجھتے ہيں فقيہان خودي
 +
 
منتظر ہے کسي مطرب کا ابھي تک وہ سرود
 
منتظر ہے کسي مطرب کا ابھي تک وہ سرود

Revision as of 16:11, 25 May 2018

کھل تو جاتا ہے مغني کے بم و زير سے دل

نہ رہا زندہ و پائندہ تو کيا دل کي کشود

ہے ابھي سينہ افلاک ميں پنہاں وہ نوا

جس کي گرمي سے پگھل جائے ستاروں کا وجود

جس کي تاثير سے آدم ہو غم و خوف سے پاک

اور پيدا ہو ايازي سے مقام محمود

مہ و انجم کا يہ حيرت کدہ باقي نہ رہے

تو رہے اور ترا زمزمہ لا موجود

جس کو مشروع سمجھتے ہيں فقيہان خودي

منتظر ہے کسي مطرب کا ابھي تک وہ سرود