Actions

دو ستارے

From IQBAL

Revision as of 15:16, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==دو ستارے== آئے جو قراں میں دو ستارے <br> کہنے لگا ایک، دوسرے سے<br> یہ وصل مدام ہو تو کیا خوب <br>...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

دو ستارے

آئے جو قراں میں دو ستارے
کہنے لگا ایک، دوسرے سے

یہ وصل مدام ہو تو کیا خوب
انجام خرام ہو تو کیا خوب

تھوڑا سا جو مہرباں فلک ہو
ہم دونوں کی ایک ہی چمک ہو

لیکن یہ وصال کی تمنا
پیغام فراق تھی سراپا

گردش تاروں کا ہے مقدر
ہر ایک کی راہ ہے مقرر

ہے خواب ثبات آشنائی
آئین جہاں کا ہے جدائی