Actions

تنہائی

From IQBAL

Revision as of 06:53, 26 May 2018 by Sana Maqsood (talk | contribs) (Created page with "<center> =='''تنہائی'''== تنہائی شب میں ہے حزیں کیا<br> !انجم نہیں تیرے ہم نشیں کیا<br> یہ رفعت آسمان خاموش<br...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

تنہائی

تنہائی شب میں ہے حزیں کیا
!انجم نہیں تیرے ہم نشیں کیا

یہ رفعت آسمان خاموش
خوابیدہ زمیں، جہان خامو

یہ چاند، یہ دشت و در، یہ کہسار
فطرت ہے تمام نسترن زار

موتی خوش رنگ، پیارے پیارے
یعنی ترے آنسوئوں کے تارے

!کس شے کی تجھے ہوس ہے اے دل
!قدرت تری ہم نفس ہے اے دل